دوسری قسط کا خلاصہ:
"ماہ نور" نے جب آدی کو اپنی کاشف سے محبت کے بارے میں بتایا تو آدی جہاں تھا وہیں برف کی مانند جم گیا۔یہ کیسی محبت تھی جس میں ایک بھائی ہی دوسرے بھائی کا رقیب تھا۔آدی دنیا کے باقی عاشقوں کی طرح صرف"چپ" کر کے رہ گیا۔ وہ اب بولتا بھی تو کیا؟ اس کی محبت تو کبھی اس کی ذات سے باہر ہی نہیں آ سکی تھی ۔ خواب ٹوٹ گئے تھے،آنکھیں پتھر ہو گئیں تھیں اور زبان پر چپ کا تالہ لگ گیا تھا۔ماہ نور کا سامنا نہ کرنے کی خاطر آدی نے ہاسٹل میں رہائش اختیار کر لی۔ آدی کو اپنی محبت کی وجہ سے اپنے ماں باپ کا گھر چھوڑنا پڑا ۔ صرف اس لیے کہ ماہ نور سے کبھی اس کا سامنا نہ ہو سکے اور ماہ نور پہ آدی کی محبت کا انکشاف نہ ہو جائے۔ اپنے گھر سے ہاسٹل شفٹ ہونے کا آدی نےاپنے جان سے عزیز دوستوں کو بھی نہیں بتایا تھا۔ماہ نور کو چاہتے چاہتے آدی کی کاشف سے نفرت خودبخود ہی ختم ہو گئی۔شاید اس لیےکہ محبت میں یہ اصول بہت بڑا درجہ رکھتا ہے کہ محبوب کے محبوب کو بھی چاہاجائے۔
دوسا ل کے بعد جب آدی کوہاسٹل سے گھر لایا گیا تو وجہ آدی کو یہ باور کرانا تھی کہ کاشی اور ماہ نور کو جنم جنم کا ساتھی بنایا جا رہا ہے۔ ماہ نور کی دلی مراد پوری ہو گئی اور اس کو کاشف کے نام کے ساتھ منسوب کرنے کی نوید سنادی گئی۔آدی کی تعلیم مکمل ہو گئی اور وہ ایک سرجن بھی بن گیا تھا ۔۔۔ آدی "بالاکوٹ" جا رہا تھا۔ یہ وہ علاقہ تھا جہا ں آدی کی جاب ہوئی تھی۔۔ لیکن جانے سے پہلے آدی پہ یہ انکشاف بھی ہو گیا کہ آدی کا محبوب بھی اسے چاہتا ہے۔۔۔ سب کی خوشی کی خاطر آدی نے ماہ نور کو کاشی کے سپرد کر دینے کا اٹل فیصلہ کر لیا۔بالاکوٹ جانے سے پہلے آدی اور ماہ نور کے درمیان ایک ملاقات ہوتی ہے اک انوکھی ملاقات۔۔۔ سبھی الوداعی ملاقاتوں کی طرح اس ملاقات میں بھی کچھ وعدے تھے، کچھ ارمان تھے،کچھ خود سے کیے وعدوں کی زنجیریں۔ تو کچھ آنسو۔۔۔
آدی نے اپنا شہر چھوڑ دیا اور ماہ نور کو الوداع کہہ کر بالاکوٹ روانہ ہو گیا۔۔۔
"کیا بالا کوٹ آدی کو راس آ ئے گا؟
کیا آدی کی زندگی میں "بالاکوٹ" اک اہم کردار ادا کرنے والا تھا؟
کیا محبت سے فرار ممکن تھی آدی کے لیے؟
کیا ماہ نور کاشی سے شادی کر لے گی؟
کیا آدی اپنے وعدوں کا بھرم رکھ پائے گا؟"
یہ سب جاننے کے لیے پڑھتے رہیں آپ کا پسندیدہ ناول"محبت کے اس پار"
"آپ کی محبتوں اور دعاؤں کا طالب:
"سلمان بشیر "
دوسری قسط کا خلاصہ:
"ماہ نور" نے جب آدی کو اپنی کاشف سے محبت کے بارے میں بتایا تو آدی جہاں تھا وہیں برف کی مانند جم گیا۔یہ کیسی محبت تھی جس میں ایک بھائی ہی دوسرے بھائی کا رقیب تھا۔آدی دنیا کے باقی عاشقوں کی طرح صرف"چپ" کر کے رہ گیا۔ وہ اب بولتا بھی تو کیا؟ اس کی محبت تو کبھی اس کی ذات سے باہر ہی نہیں آ سکی تھی ۔ خواب ٹوٹ گئے تھے،آنکھیں پتھر ہو گئیں تھیں اور زبان پر چپ کا تالہ لگ گیا تھا۔ماہ نور کا سامنا نہ کرنے کی خاطر آدی نے ہاسٹل میں رہائش اختیار کر لی۔ آدی کو اپنی محبت کی وجہ سے اپنے ماں باپ کا گھر چھوڑنا پڑا ۔ صرف اس لیے کہ ماہ نور سے کبھی اس کا سامنا نہ ہو سکے اور ماہ نور پہ آدی کی محبت کا انکشاف نہ ہو جائے۔ اپنے گھر سے ہاسٹل شفٹ ہونے کا آدی نےاپنے جان سے عزیز دوستوں کو بھی نہیں بتایا تھا۔ماہ نور کو چاہتے چاہتے آدی کی کاشف سے نفرت خودبخود ہی ختم ہو گئی۔شاید اس لیےکہ محبت میں یہ اصول بہت بڑا درجہ رکھتا ہے کہ محبوب کے محبوب کو بھی چاہاجائے۔
دوسا ل کے بعد جب آدی کوہاسٹل سے گھر لایا گیا تو وجہ آدی کو یہ باور کرانا تھی کہ کاشی اور ماہ نور کو جنم جنم کا ساتھی بنایا جا رہا ہے۔ ماہ نور کی دلی مراد پوری ہو گئی اور اس کو کاشف کے نام کے ساتھ منسوب کرنے کی نوید سنادی گئی۔آدی کی تعلیم مکمل ہو گئی اور وہ ایک سرجن بھی بن گیا تھا ۔۔۔ آدی "بالاکوٹ" جا رہا تھا۔ یہ وہ علاقہ تھا جہا ں آدی کی جاب ہوئی تھی۔۔ لیکن جانے سے پہلے آدی پہ یہ انکشاف بھی ہو گیا کہ آدی کا محبوب بھی اسے چاہتا ہے۔۔۔ سب کی خوشی کی خاطر آدی نے ماہ نور کو کاشی کے سپرد کر دینے کا اٹل فیصلہ کر لیا۔بالاکوٹ جانے سے پہلے آدی اور ماہ نور کے درمیان ایک ملاقات ہوتی ہے اک انوکھی ملاقات۔۔۔ سبھی الوداعی ملاقاتوں کی طرح اس ملاقات میں بھی کچھ وعدے تھے، کچھ ارمان تھے،کچھ خود سے کیے وعدوں کی زنجیریں۔ تو کچھ آنسو۔۔۔
آدی نے اپنا شہر چھوڑ دیا اور ماہ نور کو الوداع کہہ کر بالاکوٹ روانہ ہو گیا۔۔۔
"کیا بالا کوٹ آدی کو راس آ ئے گا؟
کیا آدی کی زندگی میں "بالاکوٹ" اک اہم کردار ادا کرنے والا تھا؟
کیا محبت سے فرار ممکن تھی آدی کے لیے؟
کیا ماہ نور کاشی سے شادی کر لے گی؟
کیا آدی اپنے وعدوں کا بھرم رکھ پائے گا؟"
یہ سب جاننے کے لیے پڑھتے رہیں آپ کا پسندیدہ ناول"محبت کے اس پار"
"آپ کی محبتوں اور دعاؤں کا طالب:
"سلمان بشیر "
Mohabbat ke us paar novel by Salman Bashir
is famous social, romantic Urdu novel.
It was published on group of Prime Urdu Novels online.
Salman Bashir is new writer and its his second novel which
is being written for us. Mohabbat ke us paar by Salman Bashir
is available to download and online reading. Click the
links below to download free online books,or free online
reading this novel. For better result click on the image.
is available to download and online reading. Click the
links below to download free online books,or free online
reading this novel. For better result click on the image.
Download Link
Mohabbat ke us paar novel by Salman Bashir
CLICK ON READ MORE TO CONTINUE READING
CLICK ON READ MORE TO CONTINUE READING
No comments:
Post a Comment