گزشتہ قسط کا خلاصہ:
ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻋﻠﯽ ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﮩﺰﺍﺩ ﻧﺎﻡ ﮐﮯ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻧﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺷﺎﺩﯼ ﻭﺍﻟﯽ ﺭﺍﺕ ﮨﯽ ﭼﭙﮑﮯ ﺳﮯ ﺑﻬﺎﮒ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ .. ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﻋﺎﺭﻡ ﺳﮯ ﻣﻞ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺎ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻋﯿﻦ ﻭﻗﺖ ﭘﮧ ﺩﻫﻮﮐﮧ ﺩﮮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ..ﭘﻬﺮ ﻭﮦ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺳﻨﺴﺎﻥ ﺳﮍﮎ ﭘﮧ ﺑﮯ ﺳﺎﺋﺒﺎﻥ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺩﮐﺸﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ
ﻭﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﺳﺎﺣﻞ ﻧﺎﻣﯽ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﮯ ﺳﮯ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﮔﺎﮌﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﻬﺎﺗﺎ ﮨﮯ ...ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﮏ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﺍﻥ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ
ﮨﮯ . ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺣﻞ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﻬﺮ ﻟﮯ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ .. ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻋﻠﯽ ﮐﮯ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﺗﻠﮯ ﺯﻣﯿﻦ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﺐ ﺍﺳﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻠﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻋﺎﺭﻡ ﮐﺎ ﺑﻬﺎﺋﯽ ﮨﮯ .ساحل کی شادی اس کی پهوپهی زاد سمرہ سے ہونے والی ہوتی ہے .
ساحل جب آفس جاتا ہے تو عارم ایمان پہ الزام لگا کر اسے گهر سے باہر نکلوا دیتا ہے. ...
ایمان ساحل کو میسجز اور کالز کرتی ہے مگر موبائل سلینٹ پہ ہونے کی وجہ سے وہ دیکھ نہیں پاتا. .جب وہ آفس سے گهر آتا ہے تو سمرہ کی زبانی اسے پتا چلتا ہے کہ ایمان کو گهر سے نکال دیا گیا ہے....وہ بد حواس ہو کر ایمان کو ڈهونڈنے لگتا ہے بڑی محنت کے بعد وہ اسے دیکھ ہی لیتا ہے اور وہ اسے ایک اپارٹمنٹ میں لے آتا ہے .. ...
زارا بیگم (ساحل کی ماں ) اور عارم جان جاتے ہیں ساحل اور ایمان کے نکاح کے بارے میں. ..اس لیے زارا بیگم جلد از جلد ساحل کا نکاح سمرہ کے ساتھ کرنے کی کوشش کرتی ہیں..سمرہ سالار نامی ایک لڑکے سے محبت کرتی ہے....ساحل ایمان سے محبت کرنے لگتا ہے جس کا وہ اظہار بهی کرتا ہے... اور ایمان کے سامنے اپنا فیصلہ رکهتا ہے جس میں وہ یہ کہتا ہے وہ اس سے شادی کرنا چاہتا ہے.اور اس کے ساتھ پوری زندگی گزارنا چاہتا ہے گهر میں نکاح کا فنکشن ہوتا ہے...ایمان ساحل کو اپنا مثبت فیصلہ سناتی ہے اور ساحل سمرہ سے نکاح کرنے سے انکار کر دیتا ہے گهر میں ایک ہنگامہ ہوتا ہے اور اکبر صدیقی ساحل کو گهر سے باہر نکال دیتے ہیں وہ ایمان کا ہاتھ تهام کر اس گهر کو چهوڑ دیتا ہے .... ....اب آگے
_ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _
ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻋﻠﯽ ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﮩﺰﺍﺩ ﻧﺎﻡ ﮐﮯ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻧﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺷﺎﺩﯼ ﻭﺍﻟﯽ ﺭﺍﺕ ﮨﯽ ﭼﭙﮑﮯ ﺳﮯ ﺑﻬﺎﮒ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ .. ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﻋﺎﺭﻡ ﺳﮯ ﻣﻞ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺎ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻋﯿﻦ ﻭﻗﺖ ﭘﮧ ﺩﻫﻮﮐﮧ ﺩﮮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ..ﭘﻬﺮ ﻭﮦ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺳﻨﺴﺎﻥ ﺳﮍﮎ ﭘﮧ ﺑﮯ ﺳﺎﺋﺒﺎﻥ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺩﮐﺸﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ
ﻭﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﺳﺎﺣﻞ ﻧﺎﻣﯽ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﮯ ﺳﮯ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﮔﺎﮌﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﻬﺎﺗﺎ ﮨﮯ ...ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﮏ ﻣﺠﺒﻮﺭﯼ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﺍﻥ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮑﺎﺡ ﮐﺮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ
ﮨﮯ . ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺣﻞ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﻬﺮ ﻟﮯ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ .. ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻋﻠﯽ ﮐﮯ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﺗﻠﮯ ﺯﻣﯿﻦ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﺐ ﺍﺳﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻠﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﻋﺎﺭﻡ ﮐﺎ ﺑﻬﺎﺋﯽ ﮨﮯ .ساحل کی شادی اس کی پهوپهی زاد سمرہ سے ہونے والی ہوتی ہے .
ساحل جب آفس جاتا ہے تو عارم ایمان پہ الزام لگا کر اسے گهر سے باہر نکلوا دیتا ہے. ...
ایمان ساحل کو میسجز اور کالز کرتی ہے مگر موبائل سلینٹ پہ ہونے کی وجہ سے وہ دیکھ نہیں پاتا. .جب وہ آفس سے گهر آتا ہے تو سمرہ کی زبانی اسے پتا چلتا ہے کہ ایمان کو گهر سے نکال دیا گیا ہے....وہ بد حواس ہو کر ایمان کو ڈهونڈنے لگتا ہے بڑی محنت کے بعد وہ اسے دیکھ ہی لیتا ہے اور وہ اسے ایک اپارٹمنٹ میں لے آتا ہے .. ...
زارا بیگم (ساحل کی ماں ) اور عارم جان جاتے ہیں ساحل اور ایمان کے نکاح کے بارے میں. ..اس لیے زارا بیگم جلد از جلد ساحل کا نکاح سمرہ کے ساتھ کرنے کی کوشش کرتی ہیں..سمرہ سالار نامی ایک لڑکے سے محبت کرتی ہے....ساحل ایمان سے محبت کرنے لگتا ہے جس کا وہ اظہار بهی کرتا ہے... اور ایمان کے سامنے اپنا فیصلہ رکهتا ہے جس میں وہ یہ کہتا ہے وہ اس سے شادی کرنا چاہتا ہے.اور اس کے ساتھ پوری زندگی گزارنا چاہتا ہے گهر میں نکاح کا فنکشن ہوتا ہے...ایمان ساحل کو اپنا مثبت فیصلہ سناتی ہے اور ساحل سمرہ سے نکاح کرنے سے انکار کر دیتا ہے گهر میں ایک ہنگامہ ہوتا ہے اور اکبر صدیقی ساحل کو گهر سے باہر نکال دیتے ہیں وہ ایمان کا ہاتھ تهام کر اس گهر کو چهوڑ دیتا ہے .... ....اب آگے
Humqadam novel by Nasir Hussain
is famous social, romantic Urdu novel.
It was published on group of Prime Urdu Novels online.
Nasir Hussain is new writer and its his second novel which
is being written for us. Humqadam by Nasir Hussain Part 5
is available to download and online reading. Click the
links below to download free online books,or free online
reading this novel. For better result click on the image.
is available to download and online reading. Click the
links below to download free online books,or free online
reading this novel. For better result click on the image.
dear nasir sir plz ful uplod kr do na
ReplyDeleteEnter your comment...plz upload full versi0n
ReplyDelete