"نیک بخت ہمارے تو دن پھر گئے۔ہمارے اس بو سیدہ سے گھر کا ایک کمرہ کرائے پر لگ گیا اور معلوم ہے کرایہ تیس ہزار طے ہوا ہے۔"
نور محمد اپنی بیوی کو بتا کر آنے والے حسین دنوں کے خواب بنتے ہوئے گو یا ہوا "اب ہمارے گھر سے فاقہ کشی کا خا تمہ ہو نے کو ہے۔ہمارے بچےتعلیم حا صل کریں گے۔ہمارا اپنارکشہ ہو گا۔"وہ ہاتھ میں تھا می رقم کو بے یقینی سے دیکھ رہا تھا گو یا کہ خواب ہو۔پوری رات نیند اس سے کو سوں دور رہی۔
صبح ہو تے ہی دروازے پر زوردار دستک ہوئی ۔ اس نے لپک جھپک دروازہ کھو لا تو پو لیس اندر آ گئی اور نور محمد کو رات ہو نے والے دھما کے میں سہو لت کار کی حیثیت سے گر فتار کر لیا گیا۔نور محمد کی حسر تیں اس پر قہقے لگا نے لگیں ۔اور فاقے رقص کر نے لگے۔
نور محمد اپنی بیوی کو بتا کر آنے والے حسین دنوں کے خواب بنتے ہوئے گو یا ہوا "اب ہمارے گھر سے فاقہ کشی کا خا تمہ ہو نے کو ہے۔ہمارے بچےتعلیم حا صل کریں گے۔ہمارا اپنارکشہ ہو گا۔"وہ ہاتھ میں تھا می رقم کو بے یقینی سے دیکھ رہا تھا گو یا کہ خواب ہو۔پوری رات نیند اس سے کو سوں دور رہی۔
صبح ہو تے ہی دروازے پر زوردار دستک ہوئی ۔ اس نے لپک جھپک دروازہ کھو لا تو پو لیس اندر آ گئی اور نور محمد کو رات ہو نے والے دھما کے میں سہو لت کار کی حیثیت سے گر فتار کر لیا گیا۔نور محمد کی حسر تیں اس پر قہقے لگا نے لگیں ۔اور فاقے رقص کر نے لگے۔
آسیہ شا ہین چکوال
No comments:
Post a Comment