Monday, March 27, 2017

Farar by Aasia Shaheen (So lafzi Afsana)

سب کی خدمت میں پیش پیش وہ مطمئن سی لگ رہی تھی ۔ آج مہندی تھی سب نے خوب انجوائے کیا۔ فنکشن سے فارغ ہو کر وہ اماں ابا کے ساتھ چائے پینے بیٹھ گئی اور دیر تک ان سے باتیں کرتی رہی۔ وہ اسے نصیحتیں کرتے رہے۔
کافی وقت کے بعد وہ اٹھی اور اپنے کمرے میں آکر سو گئی لیکن صبح اٹھ نہ پائی۔ ہسپتال پہنچنے تک زہر نے اس کا وجود نیلا کر دیا تھا۔
اس کے مرتے ہی خبر ہر طرف پھیلی تو سلمان بھی آ پہنچا جو نکاح کر کے لاپتہ تھا۔
وہ والدین کو کیسے بتاتی کہ نکاح پہ نکاح جائز نہیں۔۔۔۔


آسیہ شا ہین چکوال


Farar by Aasia Shaheen (So lafzi Afsana)

No comments:

Post a Comment